• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سسر کا بہو کےساتھ غیر اخلاقی حرکات کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مجھے میرا سسر میرے خاوند کی غیر موجودگی میں  تنہائی میں  لے جاتا ہے اور میرے سے گھنٹوں  باتیں  کرتا رہتا ہے اپنا مقصد پورا نہ ہونے کی صورت میں  ڈانٹ ڈپٹ کرتا ہے ۔تاریکی میں  میرے کمرے میں  آجاتا ہے برے مقصد کے لیے اور مقصد پورا نہیں  ہوتا تو واپس چلاجاتا ہے ۔میں  گھر کے کاموں  میں  مصروف ہوتی ہوں  تو مجھے چھیڑ چھاڑ کرتا ہے غیر اخلاقی حرکات کرتا ہے ،میں  اپنے جسم کو ڈھانپوں  تو اعتراض کرتا ہے ۔میں  دوران شاپنگ ہجوم میں ہوں  تو جان بوجھ کر میرے جسم کے نسوانی اعضاء کو اپنے جسم سے ملاتا ہے جس سے سسر کو مزید شہوت ہوتی ہے ۔اور دوبار سسر نے مجھے سے مصافحہ کیا اور میری ران کو ہاتھ لگایا ہے ۔میرا شوہر اس کا کچھ نوٹس نہیں  لیتا وہ اس کام کا ذمہ دار مجھے ہی ٹھہراتا ہے ۔میرے ہر قسم کے حقوق میرا شوہر میرے سسر پہ ڈال کر خود تبلیغ میں  چلاجاتا ہے اس کے علاوہ کچھ ایسی باتیں  ہیں جو لکھنے کے قابل نہیں  ۔مختصر یہ کہ اس نے مکمل سیکس نہیں  کیا باقی جسم کا آپس میں  ملاپ ہوچکا ہے ۔میراستر بھی سسر نے دیکھا ہے گویا کہ سب حدیں  پار ہو چکی ہیں  ۔کیا میرا نکاح اب باقی ہے ؟

وضاحت مطلوب ہے:

(۱)سائل کا عورت سے کیا رشتہ ہے ؟(۲)اتنے عرصہ کے بعد اب سوال پوچھنے کا مقصد کیا ہے؟(۳)بچے ہیں  یا نہیں  اگر ہیں  تو کتنے ہیں  اور کیا کیا ہیں ؟(۴)اگر اب نکاح باقی نہ رہے تو عورت کا آگے کیا نظم ہو گا؟

جواب وضاحت:

(۱)سائل جامعہ کی شیخوپورہ والی شاخ کے مدرس ہیں  ان سے سوال پوچھا گیا ہے۔(۲)پہلے معلوم نہ تھا کہ اگر اس طرح ہو جائے تو اس کا یہ حکم ہے اب معلوم ہوا تو مسئلہ پوچھا گیا۔(۳)ایک بچی ہے اور دوبارہ حاملہ ہیں ۔(۴)اس کی دو صورتیں  ہو سکتی ہیں  ایک یہ دارالامان میں  رہیں  دوسرے یہ ہے کہ دو بھائیوں  کے پاس رہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حنفیہ ؒ کے عام ضابطے کے مطابق مذکورہ صورت میں  بیوی شوہر پر حرام ہو جاتی ہے البتہ بدلے ہوئے حالات کے پیش نظر مذکورہ صورت میں  بیوی کو اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کی گنجائش ہے ۔عورت اپنے حالات کو دیکھتے ہوئے جس صورت پر عمل کرنا چاہے کرسکتی ہے۔تفصیل دیکھنی ہو تو ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب دامت برکاتھم کی کتاب ’’فقہ اسلامی ‘‘میں  دیکھ سکتے ہیں  ۔

تنبیہ:         اگر عورت اپنے حالات کے پیش نظرشوہر کے ساتھ رہنے کو ترجیح دیتی ہے تو شوہر پر لازم ہے کہ وہ رہائش کاکوئی ایسا نظم بنائے جس میں  ایسی صورتحال پیدا نہ ہو اور اگر شوہر ادھر توجہ نہیں  دیتا تو خودعورت پر لازم ہے کہ وہ جہاں  تک ہو سکے اپنا دفاع کرے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved