• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

(۱)تجدید نکاح کا مطلب (۲)انبیاء پر بننے والی فلم دیکھنے کاحکم

استفتاء

۔ تجدید نکاح کا کیا مطلب ہے؟

2۔ تجدید نکاح کی شرائط و طریقہ بتلائیں؟

3۔ کیا انبیاء علیہم السلام پر بننے والی فلم دیکھنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ دوبارہ نکاح کرنے کو تجدید نکاح کہتے ہیں۔

2۔ تجدید نکاح کی شرائط و طریقہ بھی وہی ہے جو پہلی مرتبہ نکاح کرنے کا ہے یعنی کم از کم دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کی موجودگی میں نکاح کیا جائے جس میں مہر بھی مقرر ہو۔

3۔انبیاء علیھم السلام پر بننے والی فلم دیکھنے سے نکاح تو نہیں ٹوٹتا تاہم ان کا دیکھنا دکھانا حرام اور بڑے گناہ کی بات ہے۔

فتاوی ہندیہ (270/1)میں ہے:

ينعقد بالايجاب و القبول وضعا للمضي او وضعا احدهما للمضي و الآخر لغيره مستقبلاً کان کالامر او حالاً کالمضارع کذا في النهر الفائق۔

فقه اسلامي (6581/9):

اما شروط الصيغة (و هي الايجاب و القبول) فهي: (۱) ان تکون بالفاظ مخصوصة: و هي اما صريحة و اما کناية، (۲) ان يکون الايجاب و القبول في مجلس واحد، (۳) الا يخالف القبول الايجاب، (۴) ان تکون الصيغة مسموعة للعاقدين، (۵) الا يکون اللفظ مؤقتاً بوقت کشهر و هو نکاح المتعة، و اما الشهادة: فهي شرط لصحة الزواج و تکون بشهادة رجلين او رجل و امراتين و لو کان محرمين بالنسک

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved