• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تکافل ہیلتھ کارڈ /صحت کارڈ جائز نہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

تکافل ہیلتھ کارڈ/صحت کارڈE.F.U

پاپولر پائپ کمپنی نے اپنے ملازمین کی سہولت اور تعاون کے لیے اور اپنی کمپنی کے معیار کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے ایک تکافل کمپنی سے  ملازمین کو تکافل کارڈ بنوا کر دیے ہیں جن کی معیاد تاریخ اجراء سے تاریخ اختتام تک ایک سال ہوگی۔ ایک کارڈ سات ہزار روپے کا ہے جس میں تکافل کمپنی کی طرف سے اس ملازم کو پورے سال میں کسی بھی ایکسیڈنٹ یا بیماری کے علاج کا خرچہ ایک لاکھ چالیس ہزار تک تکافل کمپنی کی طرف سے ادا کیا جائے گا تکافل کمپنی کی طرف سے منتخب ہسپتالوں سےعلاج کرانے کی شرط کے ساتھ ۔ایک سال کے بعد آئندہ سال نیا کارڈ پھر سے خریدا جا سکتا ہے۔

۱ ۔کیا مذکورہ بالا معاملہ شرعاً درست ہے؟نہیں ہے تو متبادل کیا صورت اختیار کی جاسکتی ہے؟

۲.کیا مروجہ اسلامی تکافل کمپنیوں سے لائف تکافل اور اسی طرح جنرل تکافل،ہیلتھ تکافل کی سہولیات لینا شرعاً درست ہے؟نہیں تو متبادل کیاصورت اختیار کی جاسکتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  1. ہماری تحقیق میں تکافل اور انشورنس میں ناجائز ہونے کے حوالے سے کوئی فرق نہیں لہذا کسی بھی تکافل کمپنی کے ساتھ تکافل کی بنیاد پر ہیلتھ کارڈ ، صحت کارڈ(EFU)لیناناجائز ہے متبادل صورت کے بارے میں زبانی بات کی جاسکتی ہے۔
  2. مروجہ اسلامی تکافل کمپنیوں سے کسی بھی قسم کی تکافل پالیسی لینا جائز نہیں متبادل کے بارے میں زبانی بات کی جاسکتی ہے۔

نوٹ: مذکورہ جواب اس صورت میں ہے جب ملازمین کی ہیلتھ انشورنس یاکسی اورقسم کی انشورنس کرانا قانوناً ضروری نہ ہو لیکن اگر ملازمین کی ہیلتھ انشورنس یادیگرکسی قسم کی انشورنس قانوناًضروری ہو تو اس کی تفصیلات مہیا کی جائیں اس کے بعد اس کا حکم بیان کیا جاسکتا ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved