• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تاخیر سے آنے پر تنبیہ اور تنخواہ سے کٹوتی

استفتاء

ہمارے بعض ملازمین کی ڈیوٹی آٹھ گھنٹے ہے۔ جس میں آدھا گھنٹہ کھانے کا وقفہ دیا جاتا ہے اور بعض کی چھ گھنٹے ہے۔ اگر آٹھ گھنٹے سے زیادہ رکنا پڑے تو اوور ٹائم بھی دیا جاتا ہے۔ تاخیر سے آنے پر اگر معمولی ہو توصرف نظر کیا جاتا ہے ۔ زیادہ ہو تو تنبیہ کی جاتی ہے اور بعض دفعہ کٹوتی بھی کی جاتی ہے لیکن یہ حقیقی تاخیر کے اعتبار سے ہوتی ہے زیادہ نہیں کاٹی جاتی۔ کیا یہ طریقہ کار جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جائز ہے۔ معمولی تاخیرسے آنے پر صرف نظر کرنا آپ کی طرف سے احسان کا معاملہ ہے۔ نیز زیادہ تاخیر پر تنبیہ اور کٹوتی آپ کا جائز حق ہے۔ بشرطیکہ صرف اسی قدر تنخواہ کاٹی جائے جتنی تاخیر  ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved