• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق نامہ پر دستخط نہ کرنے سے طلاق کاحکم

استفتاء

میری بیوی کو کچھ اثرات کا مسئلہ ہے وہ بعض دفعہ ناراض ہو کہ اپنے گھر چلی جاتی ہے اور پھر دس بارہ دن بعد واپس آجاتی ہے۔ ایک دفعہ ناراض ہو کر چلی گئی اور کافی عرصہ تک واپس نہ آئی تو میں ایک اسٹامپ پیپر والے کے پاس گیا اور اس سے طلاق نامہ بنوایا اس نے 3طلاق کا پیپرتیار کردیا اور کہا کہ اس پر سائن کردو تاکہ میں اسے قانونی طریقہ سے بھیج دوں۔چونکہ میری نیت طلاق دینے کی نہ تھی اس لیے میں نے سائن نہ کیے اور اسے کہا کہ یہ مجھے دے دو میں خود ہی بھیج دوں گا وہ لے کر آگیا نہ اس پرسائن کیے نہ وہ بھیجا نہ اسے بتایا پھر ایک دفعہ ایک مفتی صاحب سے پوچھاتو انہوں نے کہا طلاق ہو گئی ہے اور دوسرے نے کہا کہ نہیں ہوئی تو میں نے وہ پیپر پھاڑ کر پھینک دیا۔کیا ایسی صورت میں طلاق ہو گئی ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ آپ نے طلاق نامے پر دستخط نہیں کیے اس لیے اس صورت میں کوئی طلاق نہیں ہوئی

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved