• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق والے حیض کا عدت میں شمار کا حکم

استفتاء

حضرت ایک عورت کو حیض آنے کے پہلے دن ہی طلاق ہو گئی۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس کا یہ حیض عدت میں شمار ہو گا یا مزید تین حیض انتظار کرنا ہو گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جس حیض میں عورت کو طلاق ہوئی ہے وہ عدت میں شمار نہ ہوگا بلکہ اس کے علاوہ تین حیض عدت کے لیے شمار کرے کیونکہ عدت کے تین حیض کامل ہونے چاہیے اور مذکورہ صورت میں پہلا حیض کچھ نہ کچھ گذر چکا تھا لہذا وہ عدت میں شمار نہ ہو گا۔

في تنوير الأبصار (5/202):

(ولا اعتداد بحيض طلقت فيه) إجماعاً…………………… فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved