• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

طلباء سے سیر پر جانے کے لیے جمع کی ہوئی رقم سے متعلق چند سوالات

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اور مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں  کہ اقرا حفاظ سیکنڈری سکول سے گذشتہ کی طرح اس سال بھی ایک ٹرپ  یعنی سیر کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔ اس میں شرکت کی غرض سے فی طالب علم 200 روپے کا نقد زر تعاون اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ بچوں کو اس حوالے سے دیا گیا تصدیق نامہ ساتھ لف ہے، جس پر والدین سے بچے کے ٹرپ پر جانے اور ان کی رضا مندی سے پیسے جمع کروانے کی شرط باندھی گئی، مگر اس بار بھی حسبِ سابق اساتذہ سے کوئی زر تعاون نہیں لیا گیا، اور اساتذہ کے کھانے اور سکول سے 2 بجے کے بعد سے اضافی وقت دینے کو سرکلر میں اپنے تئیں ’’مختلف اخراجات‘‘ کے طور پر المعروف کالمشروط کی بنیاد پر جائز تصور کر کے سارا بوجھ طلبہ سے اکٹھے ہونے والے زرِ تعاون پر ہی ڈال دیا گیا ہے۔

1۔ کیا صورتِ مذکورہ میں اساتذہ کا طلبہ کی اس رقم کو اپنے اخراجات کی مد میں استعمال کرنا درست ہے؟ جبکہ طلبہ کی کثیر تعداد نابالغ ہو۔

2۔ کیا ٹرپ پر طلبہ کی نگرانی کے فرائض میں نمازوں کی ادائیگی کا بندوبست نہ کروانے پر اساتذہ اس کے ذمہ دار نہ ہوں گے؟

3۔ عدم جواز کی شکل میں جائز صورت بیان فرما دیں۔

4۔ ٹرپ کے تمام اخراجات سے باقی بچنے والے پیسے بچوں کے علم میں لائے بغیر ان کے لیے فوٹو کاپی ٹیسٹ کی مد میں لگا دیے جاتے ہیں۔ اس رقم کا اساتذہ کے  ذاتی  مصرف کے طور پر بالکل استعمال نہیں کیا جاتا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1-4الف: مذکورہ صورت میں اگرچہ طلبہ کی کثیر تعداد نابالغ ہے لیکن دی گئی رقم والدین نے دی ہے، اس لیے طلبہ کے نابالغ ہونے سے اس رقم کے استعمال پر فرق نہ پڑے گا۔

ب: جتنے اساتذہ طلبہ کی نگرانی کے لیے ضروری ہوں اتنے اساتذہ کے اخراجات میں مذکورہ رقم استعمال کر سکتے ہیں۔

ج: پھر بھی جو رقم بچ جائے وہ طلبہ کو واپس کر دی  جائے، یا جن طلبہ سے وہ رقم لی گئی ہے انہی کے اخراجات میں استعمال کی جائے۔

د: والدین کی اجازت اور رضا مندی کے بغیر بچی ہوئی رقم کو انہی طلبہ کے اخراجات کے علاوہ اخراجات میں استعمال کرنا جائز نہیں۔

2۔ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلبہ کی نمازوں کی ادائیگی کا بندوبست کریں۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved