• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق ثلاثہ کے بعد رجوع یا صلح کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ*** ولد***نے اپنی زوجہ*** کو شادی ہونے کے عرصہ 20 سال بعد***کی بدکلامی کی وجہ سے اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائی جھگڑا کرنے کی وجہ سے اپنے ہوش و حواس میں ہوتے ہوئے طلاق طلاق طلاق پکارتے ہوئے اپنی زوجیت سے فارغ کر دیا۔ اور اب *** یونین کونسل یا کسی اور ذرائع سے صلح کی کوشش کرے تو آپ حضرات سے مطلوب یہ ہے کہ صلح یا رجوع کی کوئی گنجائش ہے یا نہیں۔

طلاق نامہ کے الفاظ: ’’فریق دوم***  دختر ***کو طلاق طلاق طلاق پکارتے ہوئے اپنی زوجیت سے فارغ کرتا ہے، بعد از تکمیل عدت فریق دوم *** جہاں چاہے عقد ثانی کر سکتی ہے‘‘۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہو چکی ہیں۔ لہذا اب صلح یا رجوع کی گنجائش نہیں ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved