• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق کے بیان میں مرد و عورت کے درمیان اختلاف

استفتاء

یہ منسلکہ فتوی اس مولوی نے 25000روپے لے کر یہ فتوی دیا ہے ۔یہ وہی معاملہ ہے جس میں لڑکی کا خط  آپ مدظلکم کی خدمت میں بھیجا تو  آپ نے تین طلاق نافذ کا فتوی صادر فرمایا ۔اس درج بالا فتوے کا شرعی رد درکار ہے ۔شفقت بے غایت کی درخواست ہے ۔

اطلاع

لڑکی اور لڑکے کا بیان مختلف ہے ۔ہمارا جواب لڑکی کے بیان کے مطابق ہے جبکہ دوسرا جواب لڑکے کے بیان کے مطابق درست ہے اور دوسرے جواب میں جو دلائل بیان کیے گئے ہیں وہ لڑکے کے بیان پر منطبق ہوتے ہیں لیکن لڑکی کے بیان پر منطبق نہیں ہوتے ۔اس لیے

وضاحت مطلوب ہے کہ :

کیا لڑکی کو لڑکے کے منسلکہ بیان سے اتفاق ہے ؟

جواب وضاحت :

لڑکی لڑکے سے متفق نہیں۔لڑکے نے اس سے پہلے مقامی مفتیان کرام سے پوچھا مگر بات نہ بنی پھر راولپنڈی سے اسپیشل ایبٹ  آباد مطلوبہ فتوی لینے گئے اور یہ جواب ملا ۔۔حقیقت کا اس لڑکے کے بیان سے دور کا تعلق بھی نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں لڑکی کے بیان کے مطابق چونکہ لڑکے کا بیان حقیقت پر مبنی نہیں ہے اس لیے لڑکی کے لیے اپنے حق میں تین طلاقیں سمجھنا ضروری ہے لڑکے کا بیان چونکہ حقیقت پر مبنی نہیں ہے اس لیے ان کے جواب میں مذکورہ دلائل کا جواب دینے کی ضرورت نہیں ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved