- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 13-372
- تاریخ: جولائی 18, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, طلاق و عدت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بندہ نے طلاق کا نوٹس بھیج دیا ہے جو ساتھ لف ہے۔ اور دوسرے دونوں نوٹسوں پر دستخط بھی کر دیے تھے۔ لیکن وکیل نے وہ دونوں نوٹس دو مہینے بعد یونین کونسل میں جمع کروا دیئے ۔اور لڑکی والوں کو نہیں ملے وہ دونوں نوٹس میرے پاس نہیں البتہ وہ دونوں نوٹس اول نوٹس کی طرح کے ہیں۔ بس دوسرے نوٹس پر تاریخ2،7،2018 تھی اور تیسرے پر2،8،2018 تھی ۔ کیا شریعت کی روشنی میں طلاقیں واقع ہوگئی ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
: مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہو گئی ہیں اور نکاح مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے ۔
توجیہ: نوٹس اول سے دو طلاقیں بائنہ ہو گئی ہیں ۔کیونکہ کنایہ کا لفظ پہلے استعمال ہوا ہے اور صریح بعد میں لقولھم : الصریح یلحق الصریح والبائن اور تیسری طلاق دوسرے نوٹس سے ہو گئی اتنے مختصر وقت میں عدت کا گزرنا متصور نہیں ۔عورت تک دوسرے نوٹس کا نہ پہنچنا سائل کو مفید نہیں کیونکہ کیوں طلاق نامے کے مضمون میں طلاق کا وقوع عورت تک پہنچنے پر موقوف نہیں تھا ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved