• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلا ق کے تحریرپر دستخط کرنے سےبھی طلاق ہوجاتی ہے

استفتاء

میرانام ***ہے۔ میں نے دوشادیاں کی ہیں، پہلی بیوی سے تین بچے اور دوسری سے دو بچے ہیں۔ میری پہلی بیوی 9 مہینے سے اپنے میکے چلی گئی ہےبمع بچوں کے۔ اس کا مطالبہ ہے کہ دوسری بیوی کو طلاق دو گے تو واپس آؤں گی۔ دونوں کی رہائش علیحدہ ہے اور نان نفقہ میں کبھی کمی نہیں کی۔

3مہینے پہلے پہلی بیوی نے بچوں کو سکول سے اٹھوایا اور دھمکی دی کےکبھی بچوں سےملنے نہ دے گی جب تک دوسری بیوی کو طلاق نہ دوگے۔خود بھی مرجاؤں گی اور سب کو ماردوں گی۔ یا تو مجھے طلاق دو یا دوسری بیوی کو طلاق دی۔

میں نے تین مہینے سے اپنے بچوں کی شکل تک نہیں دیکھی ، دومہینے پہلے  میں نے پہلی بیوی کو طلاق کا نوٹس بھیجا۔ میری نیت صرف اور صرف اس کوڈرانے کی تھی۔ اور اس کو اس کے نشوز سے باز رکھنے کی تھی۔ ورنہ میں طلاق کا کبھی سوچا بھی نہیں۔

میرے وکیل نے مجھے یہی بتایا ہے کہ عدالتی کاروائی میں تین طلاق کا مطلب ” ایک طلاق” ہوتاہے۔ اور اس کے بغیر عدالتی کاروائی نہیں ہوتی ہے۔ میں ایک سنی مسلمان ہوں اور سنی گھرانے سے تعلق رکھتاہوں۔

میں نے اپنی کم علمی میں نوٹس پر صرف سائن کئے  ہیں،مضمون میر ے وکیل نے تیار کیا ہے۔

بیوی اب مفاہمت کے لیے تیار ہے اس لیے فتویٰ لینا چاہتاہوں کہ کوئی گنجائش ہے ؟ شرعی طور پر۔ میری نیت بالکل صاف ہے کہ میں نے ایک  رجعی طلاق دی تھی۔

الفاظ طلاق

***……….divorce you mst. ***……….three times today.

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

طلاق کی تحریر خود لکھے یا تحریر کوئی اور لکھے اور اس پر دستخط کرلے تو اس سے بھی طلاق پڑجاتی ہے۔ لہذا مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں۔ بیوی شوہر کے لیے ہمیشہ کے لیے حرام ہوگئی، اب صلح یا رجوع کی کوئی صورت نہیں۔

لواستكتب من آخر كتاباً بطلاقها قرأه على الزوج فأخذه الزوج وختمه وعنونه وبعث به إليها فأتاها وقع إن أقر الزوج أنه كتابه.(شامی،ص: 465،ج:2)

ثلاثة جدهن جد وهزلهن جد” النكاح، والطلاق، والرجعة”. (ترمذی)۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved