• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق میں خبر انشاء کے قائم مقام ہے

استفتاء

میں***  کا بیوی سے جھگڑا چلتا رہتا تھا، جس کا حل فریقین کے درمیان معاملہ ختم کرنے کی صورت میں نکالا گیا۔ جس کے لیے منسلکہ تحریر لکھی گئی ۔ اس کے علاوہ میں نے کبھی نہ زبانی طلاق دی ہے  اور نہ ہی تحریری۔

کیا مذکورہ تحریر کی رو سے میری  بیوی کو طلاق ہو گئی ہے۔ اب میں بیوی سے صلح کرنا چاہتا ہوں اس کے لیے کیا کرنا ہوگا؟

الفاظ خبر: لیکن چند وجوہات کی بناء پر دونوں کی آپس میں نہ بن سکی جو کہ بات اس قدر بڑھ گئی "کہ طلاق ہوگئی”۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک طلاق واقع ہوئی۔ اب میاں بیوی اکٹھے رہنا چاہیں تو نئے سرے سے نکاح کر کے رہ سکتے ہیں۔ آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف دو طلاقوں  حق باقی رہ جائے گا۔

توجیہ: خاوند نے اگر چہ طلاق کا انشاء نہیں کیا تاہم خبر جو کہ طلاق میں انشاء کے قائم مقام ہوتی ہے اس پر دستخط کیے ہیں۔ یہ اس کی طرف سے قرار ہوا لہذا یقاع کی نسبت اس کی طرف کرنا صحیح ہوگا۔

پھر یہ طلاق رجعی ہوئی تھی لیکن اب تک اس تحریر کو 19 ماہ کا عرصہ ہوچکا ہے ، چنانچہ عدت گذرچکی ہے۔ لہذا طلاق بائنہ شمار ہوگی۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved