• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق مغلظہ کے بعد سال تک ساتھ رہےعدت ختم ہوئی یا نہیں

استفتاء

ایک شخص نے اپنی بیوی کو مختلف اوقات میں تین طلاقیں دے کر مغلظہ کردیا، پھر صلح کرکے تقریباً ایک سال اکٹھے رہے۔ پھر

میاں بیوی کی لڑائی ہوگئی،بیوی نے میکے جاکر دوسری شادی کرلی ایک مہینہ دوسرے شوہر کے ساتھ رہی اور دونوں میں میاں بیوی والے تعلقات بھی رہے، دوسرے شوہر کو جب سابقہ صورتحال کا علم ہواتو اس نے بھی تین طلاقیں دے دیں۔ تو سوال یہ ہے کہ پہلے شوہر سے مطلقہ مغلظہ ہونے کے باوجود اس کے ساتھ ایک سال رہی اور میاں بیوی والے تعلقات بھی قائم رہے جو کہ مغلظہ ہونے کے بعد ناجائز تھے۔ پھر عدت( تین حیض) گذارنے پہلے دوسری شادی کی تو کیا یہ دوسرا نکاح جو تین حیض گذار نے سے پہلے ہوا صحیح ہوگا ۔

وضاحت: تین طلاقیں مختلف اوقات مین دینے کے وجہ سے غیر مقلدین نے بھی مغلظہ ہونے کا فتویٰ دیا تھا، لیکن محض ہٹ دھرمی میں ایک سال ساتھ رہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

پہلے شوہر کے ساتھ مغلظہ ہونے کے بعد جو تعلقات ان کو حرام جانتے ہوئے رہے وہ بحکم زنا ہیں اور زنا کی عدت نہیں ہوتی لہذا دوسرا نکاح صحیح ہے۔ اور اس سے حلالہ ہوگیا ،عورت عدت گذارنے کے بعد پہلے شوہر سے نکاح کرسکتی ہے۔

لا ينكح( مطلقة) من نكاح صحيح نافذ(بها) أي بالثلاث حتى يطأ ها غيره بنكاح نافذ وتمضي عدته . ( 3/ 410)

 (قوله فلا عدة لزنا) بل يجوز تزوج المزني بها.(شامی،ص:503،ج:3)۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved