• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق ثلاثہ

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام بیچ اس مسئلہ کے کہ بندہ *** اپنے کمرے میں سو رہا تھا جبکہ بندہ کی بیوی اور سالی اور بندہ کی اپنی ماں کے درمیان تلخ کلامی چل رہی تھی کہ ان کی تلخ کلامی کی وجہ سے اچانک بندہ *** کی آنکھ کھلی۔ *** نے  دیکھا کہ اس کی بیوی اس کی ماں سے تلخ کلامی کر رہی تھی اس نے اپنی بیوی کو تین چار بار  چپ کروایا لیکن وہ باز نہ آئی۔ بالآخر *** غصہ میں اٹھا اس نے اپنی بیوی کو گالی نکال کر کہا اور اپنی سالی کو کہ آپ لوگوں نے یہ کیا ڈرامہ بنایا ہوا ہے؟ تو *** کی سالی نے اس کو *** کی ماں کو جواباً گالی نکالی۔ جس کی وجہ سے بندہ *** نے چار پائی سے اتر کر کہا: ’’طلاق، طلاق، طلاق‘‘ بیوی کا بیگ اٹھایا اور کہا اپنی بہن کے ساتھ چلی جاؤ۔ اور بیوی حمل سے ہے۔ آیا اس صورت میں طلاق واقع ہو گئی ہے یا نہیں؟دلیل کے ساتھ جواب چاہیے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے نکاح ختم ہو گیا ہے اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے لہذا اب نہ رجوع ہو سکتا ہے اور نہ صلح کی گنجائش ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved