• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق ثلاثہ کی ایک صورت

استفتاء

پہلی دفعہ 4ماہ پہلے بیوی اپنی ماں کے پاس تھی فون پر لڑائی ہوئی تو شوہرسے فون پر کوئی بات ہوئی الفاظ یاد نہیں مگر آپ سے مشورہ کیا تو آپ نے کہا کہ نکاح پڑھا اور اگلی بار ایسا موقع نہیں ہے۔اب دوسری دفعہ گھر پر لڑائی ہوئی تو شوہر نے غصہ میں آکر دودفعہ یہ الفاظ کہے’’میں تم کو طلاق دیتا ہوں ،میں تم کو طلاق دیتا ہوں‘‘تیسری دفعہ بیوی نے منہ پر ہاتھ رکھ دیا اور آواز باہر والوں کو سنائی نہیں دی لیکن شوہر نے کہہ دیا تھا لیکن اب شوہر اوربیوی دونوں روئے ہیں اور انجانے میں یا غصہ میں کی ہوئی غلطی کو ہر صورت میں سدھارنا چاہتے ہیں ان کے 4بچے ہیں چھوٹا بچہ ابھی 18دنوں کا تھا۔

وضاحت مطلوب ہے:1۔فون پر شوہر نے کیا الفاظ کہے تھے؟شوہر سے پوچھ کریاخود یاد کرکے بتائیں۔

2۔دوبارہ نکاح پڑھایا گیا یا نہیں؟اگر پڑھایا گیا تو اس کا کیا طریقہ تھا ؟

3۔تیسری دفعہ شوہر نے کیا الفاظ کہے تھے؟

جواب وضاحت:1۔فون پر شوہر نے کہا تھاکہ تم میری طرف سے فارغ ہو اب گھر نہیں آنا ۔

2۔پھر نکاح پڑھالیا تھاتین گواہ تھے اور حق مہر دے کر کہا تھا۔

3۔تیسری دفعہ کہاتھا کہ میں طلاق دیتا ہوں ،طلاق دیتا ہوں پھر بیوی نے شوہر کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں ہوگئی ہیں جن کی وجہ سے بیوی شوہرپر حرام ہو گئی ہے ،لہذا اب نہ صلح ہوسکتی ہے اور نہ رجوع کی گنجائش ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved