• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق ثلاثہ کے بعد مصالحت

استفتاء

اگر شوہر اپنی بیوی کو یوں کہے کہ "میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، میں تمہیں طلا ق دیتا ہوں، میں تمہیں طلاق دیتاہوں، اب میری طرف سے تم آزاد ہو، میرا تمہارے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور اپنی زبان پہ اب میرا نام  نہ لو”۔ پوچھنا یہ ہے کہ آیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ اگر طلاق واقع ہو گئی تو کونسی طلاق ہوگی؟ رجوع  کرنے کی کوئی گنجائش ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہو کر نافذ ہوچکیں اور نکاح  ختم ہوگیا۔ رجوع اور مصالحت کی کوئی صورت نہیں۔

و إذا قال لامرأته أنت طالق وطالق و طالق و لم يعلقه بالشرط إن كانت مدخولة طلقت ثلاثاً. (هنديه: 1/ 355 )

و إن كان الطلاق ثلاثاً في الحرة و ثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجاً غيره نكاحاً صحيحاً و يدخل بها ثم يطلقها.(ہندیہ: 1/ 473 )۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved