• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تعلیقِ طلاق سے رجوع

استفتاء

ایک دن میری بیوی نے مجھ سے کہا کہ میں آپ سے ایک بات کرنا چاہتی ہوں، پہلے آپ قسم کھائیں کہ آپ یہ بات کسی سے نہیں کریں گے، میں نے کہا میں کسی سے نہیں کروں گا۔ پھر میری بیوی نے مجھ سے کہا آپ قسم کھائیں کہ اگر میں یہ بات کسی کو بتاؤں تو آپ کی طرف سے ہو جائے (طلاق)، جیسے آپ پہلے دو  (2)بار کہہ چکے ہیں (طلاق)، میں نے اپنی بیوی سے کہا ٹھیک ہے میں کسی کو نہیں بتاؤں گا۔ "اگر میں کسی کو بتاؤں تو تم کو میری طرف سے ہو جائے” (طلاق)۔ طلاق کا لفظ ہم دونوں کی زبان سے نہیں نکلا، لیکن ہم دونوں کے دل و دماغ میں طلاق ہی تھی۔ پھر میری بیوی نے مجھے وہ بات بتا دی، تقریباً ایک ہفتہ بعد وہ بات میں نے اپنی والدہ اور اپنی بہن کو بتا دی، جب میں نے یہ بات بتائی تو میرے دماغ سے یہ بات نکل  چکی تھی کہ میں نے کوئی قسم کھائی ہوئی ہے، مجھے قسم بالکل یاد نہ تھی، اور جب میری بیوی کو پتہ چلا کہ میں نے وہ بات آگے کر دی ہے تو اس نے مجھے یاد دلایا کہ آپ نے تو قسم کھائی تھی۔ جبکہ مجھے بالکل یاد نہیں تھا، لیکن اس کے یاد دلانے سے مجھے یاد آگیا کہ میں نے قسم کھائی تھی، میری بیوی نے کہا کہ ہمارا رشتہ خطرے میں ہے اور کسی عالم دین سے اس مسئلہ کے بارے میں رجوع کریں۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائی جائے۔

نوٹ: پہلے کے دو واقعات طلاق کے بارے میں یہ ہیں:

1۔ میری بیوی اپنے گھر گئی ہوئی تھی اور میری اور میرے سالے کی کسی بات پر لڑائی ہو گئی، اور میں نے اس سے کہا کہ "اگر تم تین دن میں واپس نہیں آئی تو تم کو میری طرف سے تین بار طلاق ہو جائے”۔ لیکن وہ تین دن سے پہلے واپس آ گئی۔

2۔ میرے اور میرے بھائی کی کسی بات پر لڑائی ہو گئی، جس پر میں نے غصہ سے اپنی بیوی کو کہا کہ "اگر تم نے آج کے بعد میرے بھائی سے بات کی تو تم کو میری طرف سے تین بار طلاق ہو جائے گی”، پھر والد صاحب نے ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ میں صلح کروا دی اور میں نے بات کرنے کی اجازت دیدی، اور اس نے بات کرنا شروع بھی کر دی تھی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہو چکی ہیں۔ کیونکہ خاوند نے بھائی سے بات کرنے کو معلق کیا تھا، اور اس میں اجازت

وغیرہ کا ذکر نہیں تھا، بعد میں اگرچہ خاوند نے اجازت دیدی لیکن تعلیق بدستور قائم رہی۔ چنانچہ جب بیوی نے گفتگو کی تو مشروط طلاق واقع ہو گئی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved