- فتوی نمبر: 4-189
- تاریخ: 13 اگست 2011
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
ہمارا ایک مدرسہ ہے جس کا رقبہ بارہ مرلے ہے۔ ہمارے ہاں درجہ خامسہ تک درس نظامی اور حفظ کی کلاس بھی ہے۔ طلبہ کی کل تعداد سو کے قریب ہے جن میں سے ستر طلبہ مسافر ہیں جن کی رہائش وہیں مدرسہ میں ہے۔ اب جگہ کی قلت کی وجہ سے ایک پلاٹ پانچ مرلے کا خریدا ہے، جس کی قیمت چودہ لاکھ پچھتر ہزار ہے جس میں سے دو لاکھ ادا ہوچکے ہیں باقی رقم باقی ہے۔
اب ایک شخص زکوٰة دینا چاہتا ہے لیکن وہ پوچھ رہے ہیں کہ اگر اس زکوٰة کی تملیک کرا کر پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی کر دی جائے تو میری زکوٰة ادا ہوجائے گی؟ اور کیا اس کام کے لیے زکوٰة کی تملیک کر کے لگانا درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
درست ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved