• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تنخواہ کی ادائیگی میں تاخیر

استفتاء

RL نیوٹراسوٹیکل اور دیسی ادویات بنانے والی مینوفیکچرر (Manufacturer) لائسنس یافتہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے۔ RLکمپنی اپنی ادویات بنا کر ملک کے مختلف شہروں میں اپنے ڈسٹری بیوٹرز کے ذریعے فروخت کرتی ہے ۔RL میں 18ملازمین مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں۔

RLکی طرف سے ملازمین کو عموماً 5تاریخ کو تنخواہ دی جاتی ہے کبھی کبھی ایک آدھ دن تاخیر بھی ہوجاتی ہے۔ ملازمین کی تنخواہ مؤخر ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ملازمین یکم تاریخ کو تنخواہ لینے کے بعد دس تاریخ کو دوبارہ اگلے مہینے ایڈوانس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں جس سے کمپنی کو مشکل پیش آتی ہے۔

مذکورہ بالا وجہ کی بنا پر ملازمین کو تنخواہ تاخیر سے دینا شریعت کی رو سے کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ وجہ کی بنا پرملازمین کی تنخواہ مؤخر کرنا جائز نہیں، کیونکہ جب کام پورا ہوجائے تو اجرت کا مطالبہ ملازم کا حق ہوتا ہے۔ ہاں کمپنی ایڈوانس نہ دے تو اسے گناہ نہیں۔

(۱)            سنن الامام ابن ماجہ، باب اجر الاجراء (۲/۸۱۷) میں ہے:

قال رسول الله صلی الله علیه وسلم: أعطوا الأجیر أجره قبل أن یجف عرقه۔

(۲)           مجلۃ الاحکام العدلیہ (۱/۸۶) میں ہے:

(المادۃُ: ۴۴۸) :یشترط فی صحة الاجارۃ رضاالعاقدینِ.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔        فقط: واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved