- فتوی نمبر: 19-63
- تاریخ: 25 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > کمپنی و بینک
استفتاء
**الیکٹرک میں الیکٹریشن، الیکٹرک اور ہارڈ ویئر سے متعلق سامان مثلاً پنکھے، بجلی کے بٹن، انرجی سیور LED بلب، تار کوائل شپ (ایک خاص قسم کی مہنگی تار) رائونڈشپ تار (خاص قسم کی تار جو بنڈل کی شکل میں ہوتی ہے اور کسٹمر کی ضرورت کے مطابق اس کو بنڈل سے کاٹ کر دی جاتی ہے) وغیرہ کی خریداری کی جاتی ہے۔
** میں درج ذیل وجوہات کی بنا پر تنخواہ سے کٹوتی کی جاتی ہے۔
-i جو ملازم اتوار کی چھٹی کے علاوہ بغیر اطلاع کے چھٹی کرے یا اجازت سے لی گئی چھٹی سے زائد چھٹی کرے تو اس چھٹی کے حساب سے کٹوتی کی جاتی ہے۔
-ii کسی ملازم نے ایڈوانس تنخواہ لی ہو یا ** سے قرضہ لیا ہو تو جتنا ایڈوانس یا قرضہ لیا اتنی رقم تنخواہ سے کاٹ لی جاتی ہے۔ تاہم قرضہ کی صورت میں کٹوتی ملازم کی صوابدید پر ہوتی ہے۔ وہ فوری کٹوتی کروائے یا قسطوں میں کروائے۔
** میں تمام ملازمین کو قرضہ دینے کی سہولت موجود ہے اور اس کی واپسی ملازمین کے کہنے کے مطابق ہوتی ہے اگر ملازم کہے کہ فلاں متعین مہینوں میں میری تنخواہ سے قسط نہ کاٹی جائے، تو ** نہیں کاٹتی اور اگر کہے کہ فلاں مہینے کی تنخواہ سے قسط وصول کر لی جائے تو اس قسط کو وصول کر لیا جاتا ہے۔
-1 مذکورہ بالا صورتوں میں تنخواہ کی کٹوتی کرنا کیسا ہے ؟
-2 مذکورہ بالا طریقہ کار کے مطابق قرضہ دینا کیسا ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔ مذکورہ صورتوں میں تنخواہ کی کٹوتی کرنا شرعاً درست ہے۔
۲۔ مذکورہ طریقہ کار کے مطابق ملازمین کو قرضہ دینا درست ہے۔
(۱) قال تبارک و تعالیٰ: (البقرۃ: ۱۹۴)میں ہے:
فمن اعتديٰ عَلَيکم فاعتدوَا عَلَيه بمثلِ ما اعتديٰ عليکم۔
(۲) روح المعانی: (۳/۱۵۰) میں ہے:
قال العلامة الآ لوسي تحت هذه الاية:
فالمرادمنه: الامر بمايقابل الاعتداء من الجزاء والتقدير فمن اعتدي عليکم فقابلوه۔
(۳) الشامية: (۶/۷۰، باب ضمان الاجير):
قال في التاتارخانية: نجارا ستؤجر الي الليل فعمل لآخر دواة بدرهم و هو يعلم فهو أثم وان لم يعلم فلاشي عليه وينقص من اجر التجارة بقدر ما عمل في الدواة۔ ………
(۴) المجلة: (ص: ۸۲)ميں هے:
(المادة: ۴۲۵) الأجير الخاص يستحق الأجرة اذا کان في مدة الأجارة حاضراً لعمل ولايشترط عمله بالفعل، ولکن ليس له ان يمتنع من العمل و إذا امتنع فلا يٰستحق الاجرة۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved