• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم میراث کا مسئلہ

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مکان کی مالیت2400000 (چوبیس لاکھ روپے)  ہے  اور ورثاءمیں میت کی بیوی،چاربیٹے،تین بیٹیاں ہیں ، جبکہ ان میں سےایک بیٹا اپنا حصہ نہیں لینا چاہتا  تو اس گھر کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں 2400000لاکھ روپوں کو88 حصوں میں تقسیم کیا جائیگا  جن میں سے11حصے (12.5فیصد)یعنی 300000روپے بیوی کو،7حصے(7.954فیصدفی کس)یعنی 190909.090روپے ہر بیٹی کو،14حصے(15.909فیصدفی کس)یعنی 381818.181روپے ہربیٹے کو ملیں گے۔

نوٹ:حق وراثت ایک جبری حق ہوتا ہےجوکہ معاف کرنے سے معاف نہیں ہوتا۔البتہ جو بیٹا حصہ نہیں لینا چاہتا تقسیم میراث کے بعد وہ اپنے حصے پر قبضہ کرکےکسی کو دینا چاہے تو دے سکتا ہے۔

تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:

8×11=88

بیوی3بیٹیاں4بیٹے
ثمنعصبہ
1/87×11
1×1177
117حصے فی کس14حصےفی کس

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved