• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم میراث کی ایک صورت

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک معززشخص وفات پاگئےبعدازاں اس کی دوبیویاں بھی وفات پاگئیں

  • پہلی بیوی کی اولادسات بیٹےاورتین بیٹیاں
  • دوسری بیوی کی اولاد دوبیٹیاں

دوسری بیوی چونکہ بیوہ تھی اس لیےپہلےخاوندسےایک بیٹااورایک بیٹی بھی ہے

تقسیم وراثت کاشرعی حکم کیاہے

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کل ترکہ کے25840حصےکیےجائے7بیٹوں میں سےہرایک کو2570 (9458204.9فیصد)حصےملیں گےمیت کی پہلی بیوی کی تین بیٹیوں میں سےہرایک کو1285 (9729102.4فیصد)حصےملیں گےاوردوسری بیوی کی بیٹیوں میں سےہرایک کو1513 (8552632.5فیصد)حصےملیں گےدوسری بیوی کے پہلےشوہرکےبیٹےکو646(5.2فیصد)حصےملیں گےاوربیٹی کو 323 (25.1فیصد)حصےملیں گے،صورت تقسیم درجہ ذیل ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved