• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم وراثت کی ایک صورت

استفتاء

مفتی صاحب تقسیم میراث کے بارے میں سوال کرنا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہمارے والد صاحب کو ان کے والدین کی طرف سے زمین ملی تھی اور اب ہمارے والد صاحب وفات پاچکے ہیں اور والد نے 2 شادیاں کی تھیں، پہلی  بیوی سے ایک بیٹی ہے یہ بیوی والد صاحب کی زندگی میں فوت ہوگئی تھی اور دوسری  بیوی سے7 بیٹےاور  4 بیٹیاں  ہیں اور یہ دوسری بیوی حیات ہیں ۔ تقسیم میراث کے بارےمیں ہماری  رہنمائی فرمادیں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں والد مرحوم کے کل ترکے کو 152حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جن میں سے ہر بیٹے کو14حصے (9.21فیصد فی کس( اور ہر بیٹی کو7حصے(4.6 فیصد فی کس) اور بیوی کو19حصے(12.5 فیصد) ملیں گے۔

تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:

8×19=152

بیوی7بیٹے5بیٹیاں
ثمنعصبہ
1×197×19
19133
14+14+14+14+14+14+147+7+7+7+7

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved