• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم وراثت کی ایک صورت

استفتاء

میرے نانا ابو***میں فوت ہوگئے تھے، ان کے چھ بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں،جن میں سے ایک بیٹا اور ایک بیٹی پہلے  ہی فوت ہوگئے تھے، ہماری نانی کا انتقال نانا کے بعد  ***ء میں ہوا، اب نانا   کی وراثت کیسےتقسیم کرنی ہے؟ کون کون وارث ہیں اور کس کو کتنا حصہ ملے گا؟

تنقیح: نانا اور نانی کے والدین نانا سے  پہلے ہی فوت  ہوگئے تھے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جو بیٹا، بیٹی نانا ، نانی کی زندگی میں فوت ہوگئے تھے وہ یا ان کی اولاد شرعاً وارث نہیں بنے گی صرف جو اولاد نانا، نانی  کی زندگی میں حیات تھی وہ وارث  بنے گی لہٰذا مذکورہ صورت میں 5 بیٹے اور ایک بیٹی وارث ہوگی اور ان میں وراثت اس طرح تقسیم ہوگی کہ وراثت   کے 11 حصے کیے جائیں گے جن میں سے ہر بیٹے کو 2 حصے (18.18فیصد فی کس) اور بیٹی کو ایک حصہ (9.09 فیصد) ملے گا۔

صورت تقسیم درج ذیل ہے:

11       والد+والدہ

5بیٹےبیٹی
2+2+2+2+21

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved