- فتوی نمبر: 33-02
- تاریخ: 18 مارچ 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان
استفتاء
ایک شخص کا انتقال ہوا اس کے ترکہ میں 50 لاکھ روپے ہیں۔ اس شخص کے ورثاء میں اس کی والدہ، دو بیویاں، تین بہنیں اور 5 بھائی ہیں اور اس شخص کی کوئی اولاد نہیں ہے۔
نوٹ: اس شخص کے والد کا انتقال پہلے ہوچکا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے کل ترکہ کے 312 حصے کیے جائیں گے جن میں سے والدہ کو 52 حصے (16.66 فیصد) یعنی 833333.33 روپے، دو بیویوں میں سے ہر بیوی کو 39 حصے (12.5 فیصد) یعنی 625000 روپے فی کس، تین بہنوں میں سے ہر بہن کو 14 حصے (4.48 فیصد) یعنی 224358.97 روپے فی کس اور پانچ بھائیوں میں سے ہر بھائی کو 28 حصے (8.97 فیصد) یعنی 448717.95 روپے ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
12×26=312
والدہ | 2 بیویاں | 5 بھائی | 3بہنیں |
سدس | ربع | عصبہ | |
2 | 3 | 7 | |
2×26 | 3×26 | 7×26 | |
52 | 78 | 182 | |
52 | 39+39 | 28+28+28+28+28 | 14+14+14 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved