- فتوی نمبر: 30-356
- تاریخ: 14 فروری 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
(1)عورت کی میراث کس طرح تقسیم کی جائے گی جبکہ اس کی تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے اور والدین اور شوہر حیات ہیں۔بچوں میں صرف ایک بیٹی نابالغ ہے۔
(2) میراث میں کون کون سی چیزیں داخل ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1)مذکورہ صورت میں مرحومہ کے کل ترکہ کو 12 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جن میں سے 3 حصے (25 فیصد) شوہر کو،2 حصے (16.66 فیصد) والد کو،2 حصے (16.66 فیصد) والدہ کو،2 حصے (16.66 فیصد) بیٹے کو اورایک، ایک حصہ (8.33فیصد) ہر بیٹی کو ملے گا۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
12
شوہر | والد | والدہ | بیٹا | 3بیٹیاں |
ربع | سدس | سدس | عصبہ | |
4/1 | 6/1 | 6/1 | 5 | |
3 | 2 | 2 | 2 | 1+1+1 |
(2) مرحومہ کے انتقال کے وقت جو چیزیں مرحومہ کی ملکیت میں تھیں وہ سب میراث میں داخل ہوں گی تاہم کسی خاص چیز کے بارے میں کوئی شبہ ہو تو اسے واضح کرکے پوچھ لیں۔۔
السراجی فی المیراث (ص:03) میں ہے:
التركة: ما بقى بعد الميت من ماله صافيا عن تعلق حق الغير
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved