- فتوی نمبر: 18-210
- تاریخ: 22 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک بندہ انتقال کر گیا ہے اور اس کے پانچ بھائی ایک بیوہ اور پانچ بیٹیاں ہیں اور بیٹا اور ماں باپ نہیں ہیں ۔اس کا ترکہ شرعی اعتبار سے کیسے تقسیم کیا جائے گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل ترکے کے 120 حصے کیے جائیں گے ،جن میں سے 15 حصے (%12.5)بیوہ کو اور بیٹیوں میں سے ہر ایک کو 16حصے (13.33%)اور بھائیوں میں سے ہر ایک کو 5 حصے (4.166%)دئیے جائیں گے ۔صورت تقسیم یہ ہے:
24-5=120
بیوی ————-5بیٹیاں————— 5بھائی
1/8 —————– 2/3 ————عصبہ
3×5 16×5 5×5
15 80 25
15——————— فی بیٹی16————– فی بھائی5
© Copyright 2024, All Rights Reserved