- فتوی نمبر: 18-320
- تاریخ: 22 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شادی شدہ عورت جس کے والد فوت ہونے کے بعد بھائی نے وراثت تقسیم نہیں کی تھی۔ جب عورت فوت ہوئی اس وقت اسکی صرف چھوٹی بیٹی تھی جو اب جوان اور شادی شدہ ہے ، فوت شدہ عورت کاکا خاوند بھی ہے اس کی وراثت سے خاوند اور بیٹی کو کتنا حصہ ملے گا؟
تنقیح: مرحومہ کے والدین حیات نہیں اور بیٹا بھی نہیں۔مرحومہ کا ایک بھائی اور ایک بہن بھی ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحومہ کی کل جائیداد کے 12 حصے کئے جائیں گے جن میں سے 3 حصے خاوند کو ،6 بیٹی کو ،2بھائی کواور ایک بہن کو ملے گا۔تقسیم کی صورت یوں ہو گی:
4×3=12
خاوند ————- بیٹی————- 1بہن ————–1بھائی
1/4————– 1/2———— عصبہ
1×3 2×3 1×3
3 6 3
© Copyright 2024, All Rights Reserved