- فتوی نمبر: 19-264
- تاریخ: 25 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
تین بھائیوں نے اپنے ذاتی پیسے ملا کر ایک گھر بنایا تینوں کے پیسے برابر تھے۔ دو بھائی شادی شدہ تھے اور ایک غیر شادی شدہ تھا۔ غیر شادی شدہ بھائی فوت ہو گیا اس کے بعد ایک شادی شدہ بھائی فوت ہوگیا جس کی بیوی اور دو بیٹے اور چار بیٹیاں حیات ہیں۔ اس مکان میں کس کا کتنا حصہ ہے؟بتادیں۔ ضروری وضاحت: ان تین بھائیوں کی تین بہنیں ہیں جو حیات ہیں۔سائل:شاہ جی
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مکان کو تین حصوں میں تقسیم کریں گے جس میں 1/3حصہ تو اس بھائی کا ہے جو حیات ہے اس میں کسی اور کا کوئی حق نہیں اور ایک حصہ غیر شادی شدہ بھائی کا ہےاور ایک حصہ شادی شدہ فوت ہونے والے بھائی کاہے جو صرف اس کی بیوی بچوں میں تقسیم ہوگا۔ غیر شادی شدہ بھائی کے 1/3حصے کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ اس کو 244 حصوں میں تقسیم کریں گے جس میں سے اس کے موجود بھائی کو 64 حصے٬ تین بہنوں میں سے ہر ایک کو 32 -32 حصےاور فوت ہونے والے شادی شدہ بھائی کی بیوی کو 8 حصے ٬ان کے دو بیٹوں میں سے ہر ایک کو 14-14 حصے اور ان کی چار بیٹیوں میں سے ہر ایک کو 7-7حصہ ملیں گے۔ صورت تقسیم درج ذیل ہے:
© Copyright 2024, All Rights Reserved