• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم ترکہ

استفتاء

میری پھوپھی چند دن پہلے فوت ہوگئیں ہیں۔ میرے پھوپھا تقریباً پانچ سال پہلے فوت ہوچکے ہیں۔ ان دونوں کی ملکیت جو کہ مشترکہ ہے۔ نیز پھوپھا کے فوت ہونے کے بعد پھوپی کے استعمال میں جو کپڑا فرنیچر ، گھریلو سامان اور زیور وغیرہ سے ان سب کی تقسیم کے بارے میں پوچھنا چاہتاہوں۔

میرے پھوپھا اور پھوپھی کی کوئی اولاد نہیں ہے میرے پھوپھا کے ایک بھائی اور ایک بہن زندہ ہے۔ اس کے علاوہ ایک بہن اور دو بھائی وفات پاچکے ہیں۔ جن کی اولاد موجود ہے۔ میری پھوپھی کی چار بہنیں اور ایک بھائی تھا جو سب وفات پا چکے ہیں۔ پھوپھی کے فوت ہونے سے پہلے دو بہنیں غیر شادی شدہ تھیں۔ دو بہنوں کی اولاد موجود ہے۔جبکہ بھائی کی اولاد میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں زندہ ہیں اور سب کے سب شادی شدہ ہیں۔

مہربانی کریں اس معاملے پر شرعی طور پر ترکہ کس طرح تقسیم ہوگا۔ جناب ایک گاڑی بھی پھوپھی کے استعمال میں تھی جو میرے پھوپھا کے نام پر رجسٹر ہے۔

نوٹ: پھوپھا کے انتقال کے وقت سب بہن بھائی زندہ تھے؟ ( جی ہاں )

وضاحت مطلوب ہے: آپ کے پھوپھا کے بھائی اور بہن وفات پاچکے ہیں ان کی اولاد میں کون کون ہیں اور ان کی بہن کے خاوند اور بھائی کی بیوی بھی زندہ ہیں یا نہیں؟

وضاحت: جناب عالی: پھوپھا کی جو بہن زندہ ہے ان کا خاوند بھی حیات ہیں جو بہن فوت ہوچکی ہے اس کا خاوند بھی فوت ہوچکے ہیں اور وہ اپنی بیوی سے پہلے فوت ہو گئے تھے۔

نوٹ: الحمد للہ میری والدہ بھی حیات ہیں۔ جبکہ میرے والد صاحب فوت ہوچکے ہیں جومیری پھوپھی کے بھائی تھے۔

وضاحت مطلو ب ہے: ۱۔ "ان دونوں کی مشترکہ ملکیت ہے” اس کا کیا مطلب ہے؟ پھوپھا کی ملکیت سامان علیحدہ بتائیں ، پھوپھی کی علیحدہ۔ پھر ان دونوں کی کل جائیدااد  منقولہ و غیر منقولہ بتائیں۔

۲۔ پھوپھا کی وفات کے وقت ان کے کتنے بہن بھائی زندہ تھے؟

جواب: سب بہن بھائی زندہ تھے۔

مشترکہ ملکیت کا مطلب یہ ہے کہ گھر کی رجسٹری میں دونوں کا نام ہے۔ اب یہ کہ رقم کس کی تھی؟ یہ ہمیں معلوم نہیں اور نہ زندگی میں کسی نے ان سے کبھی پوچھا۔ وہ پہلے دونوں ہی یورپ میں رہتے تھے وہاں سے آکر انہوں نے یہ جائیداد خریدیں تھی۔ البتہ گاڑی پھوپھا کے نام رجسٹرڈ ہے۔ باقی چیزوں کے بارے میں چونکہ ملکیت کا کوئی ثبوت ( دستاویز ) موجود نہیں اس لیے ان کے بارے میں بھی معلو م نہیں کہ وہ کس کی ملکیت ہیں۔ اس لیے دونوں کی علیحدہ علیحدہ جائیداد بیان کرنا ممکن نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ کے پھوپھا ، پھوپھی کے ترکہ میں تین چیزیں شامل ہیں۔ ۱۔ مکان جو کہ دونوں کے نام پر ہے۔ ۲۔ گاڑی جو کہ پھوپھا کے نام ہے۔ ۳۔ گھر کی دیگر اشیاء ضرورت جو کہ کسی کے نام نہیں۔

گھریلو اشیاء میں سے جو چیزیں عورتوں کے استعمال کی ہیں وہ پھوپھی کی شمار ہوں گی اور باقی اشیاء پھوپھا کی ہوں گی۔

اور گاڑی پھوپھا کی ملکیت متصور ہوگی۔ جبکہ مکان دونوں کا مشترکہ ( نصف نصف ) سمجھا جائےگا۔ اس تفصیل کے بعد اب تقسیم یوں ہوگی کہ جو مال آپ کے پھوپھا کی ملکیت ہے اس کے کل 32 حصے کر کے ان میں سے 8 حصے ان کی اہلیہ کو اور 3 -3 حصے ان کی ہر بہن کو اور 6-6 حصے ہر بھائی کو ملیں گے۔ البتہ جو بھائی فوت چکے ہیں ان کے حصے ان کے ورثاء کو ملیں گے۔ اور پھوپھی کی ملکیت میں جو مال ہے اس کے 3 حصے کر کے ایک ایک حصہ ہر بھتیجے کو ملے گا اور بھتیجی کو کچھ نہیں ملے گا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved