- فتوی نمبر: 20-210
- تاریخ: 27 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص خدا بخش فوت ہوا اس کی دو بیویاں تھیں پہلی بیوی سے 1 بیٹی ،5 بیٹے ،ہیں اور دوسری بیوی سے 6 بیٹیاں ،8 بیٹے ،ہیں اور پہلی بیوی اس کی زندگی میں ہی فوت ہو گئی تھی اور والدین بھی فوت ہوگئے تھے میراث کیسے تقسیم ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کے 264 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 33 حصے اس کی بیوی کو ملیں گے
اور 14-14حصے اس کے ہر بیٹے کو ملیں گے اور 7-7 حصے اس کی ہر بیٹی کو ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
8×33=264
بیوہ ————- 13بیٹے—————————— 7بیٹیاں
1/8 ————————- عصبہ
1×33=33 7×33=231
14+14+14+14+14+14+14+14+14+14+14+14+14=231 7+7+7+7+7+7+7
© Copyright 2024, All Rights Reserved