- فتوی نمبر: 12-357
- تاریخ: 12 اگست 2018
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
۱۔ زاہدہ فوت ہوگئی کل ترکہ ایک لاکھ روپے چھوڑا۔ماں ،باپ،شوہر ،بیٹا ،اور بیٹی وارث ہیں۔ ان ورثاء میں کیسے تقسیم ہو گا۔
۲۔ زید فوت ہو گیا ایک لاکھ ترکہ چھوڑا ہے ورثاء میں ماں،باپ،بیوی ایک بھائی اور ایک بہن ہیں۔ کیسے تقسیم ہو گی ؟
۳۔ زید فوت ہو گیا ایک لاکھ ترکہ چھوڑا ہے ورثاء میں ماں ،باپ ،بیوی اور ایک بیٹی ہے ان میں میراث کیسے تقسیم ہو گی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔ مذکورہ صورت میں زاہدہ مرحومہ کے ایک لاکھ ترکہ میں سے اس کی ماں کو 16666.66روپے ،باپ کو16666.66 روپے،شوہر کو 25000روپے ،بیٹے کو 27777.77روپے اور بیٹی کو 13888.88روپے ملیں گے ۔صورت تقسیم یوں ہوگی:
363×12= 100000
ماں ————– باپ———— شوہر———- بیٹا ———–بیٹی
1/6 ———– 1/6——– 1/4 ———– عصبہ
2×3 2×6 3×3 5×3
6 6 9 15
6 6 9 10 5
16666.66 16666.66 25000 27777.77 13888.88
۲۔مذکورہ صورت میں زید مرحوم کے ایک لاکھ ترکہ میں سے اس کی ماں کو 16666.66روپے ،باپ کو 58333.33 روپے اور اس کی بیوی کو 25000روپے ملیں گے ،زید مرحوم کی بہن اور بھائی کو کچھ نہیں ملے گا ۔صورت تقسیم یوں ہو گی:
12 100000
ماں——— باپ———— بیوی ———-بہن——— بھائی
1/6——- ع———– 1/4 ———–مرحوم
2 7 3
16666.66 58333.33 25000
۳۔ مذکورہ صورت میں زید مرحوم کے ایک لاکھ ترکہ میں اس کی ماں کو 16,666.66روپے ،باپ کو 20,833.33 روپے ،بیوی کو 12500اور اس کی بیٹی کو 150000روپے ملیں گے ۔صورت تقسیم یوں ہو گی:
24 100000
ماں ———— باپ———— بیوی————– بیٹی
1/6————- +1/6ع———— 1/8————– 1/2
4 4+1 3 12
4 5 3 12
16,666.66 20,833.33 12,500 50,000
© Copyright 2024, All Rights Reserved