- فتوی نمبر: 12-213
- تاریخ: 29 جون 2018
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری > اجارہ علی الطاعات
استفتاء
قرآن مجید رمضان میں جو سنایا جاتا ہے یا سنا جاتا ہے نماز تراویح میں اس پر اجرت لینا کیسا ہے، طے کر کے لینا کیسا ہے اور بغیر طے کیے ہوئے لینا کیسا ہے؟ ختم کے موقع پر کپڑے رومال وغیرہ جو حفاظ کرام کو دیے جاتے ہیں اس کا شرعاً کیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
تراویح میں قرآن پاک سنانے پر طے کر کے اجرت لینا جائز نہیں اور اگر طے تو نہیں کیا لیکن اجرت دینے کا رواج ہے اور پڑھانے والا بھی اس وجہ سے پڑھاتا ہے تاکہ عوض ملے تو یہ بھی صحیح نہیں کیونکہ یہ محض تلاوت قرآن پر اجرت ہے، جو کہ جائز نہیں۔ البتہ اگر لینے دینے کا معمول نہ ہو اور پڑھانے والا بھی عوض لینے کی غرض سے نہ پڑھائے اور پھر بھی کوئی اپنی خوشی سے کوئی ہدیہ نقدی یا کپڑوں کی شکل میں دیدے تو یہ جائز ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved