- فتوی نمبر: 18-41
- تاریخ: 22 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > متفرقات حظر و اباحت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
ترکی حکومت کے زیر اہتمام ایک سیریل بنام دیریلیش اِرْطَغْرَل جس کی 2014 کے دسمبر سے 2019 کی مئی تک 150 قسطیں آچکی ہیں، اکثر قسط کا دورانیہ دو گھنٹے کے کم و بیش ہے جو کہ پوری دنیا میں بہت دیکھا جارہا ہے خصوصاً مسلمانوں میں زیادہ رائج ہے۔ عوام کے ساتھ ساتھ بعض خواص بھی اس سیریل کے دیکھنے کے بہت عادی ہوگئے ہیں۔ تُرک حکومت یہ سیریل اس واسطے بنوارہی ہے کہ دنیا کو خلافت عثمانیہ اور اس کی بنیاد رکھنے والوں کی پوری تاریخ کہانی اور فلم کی شکل میں معلوم ہوجائے۔ اس سیریل کا حال یہ ہے کہ اس میں عشق و معشوقی کو بھی رکھا گیا ہے۔ خوبصورت لڑکیوں اور عورتوں نے اس سیریل میں اپنے کردار انجام دیئے ہیں، اور ساتھ ساتھ اسلامی شعار کو اجاگر کرنے کے لیے کہیں اللہ اکبر کی صدائیں کہیں اذان نماز کہیں قرآن پاک کی تلاوت کہیں جہاد کے لیے مر مٹنے کا جزبہ اور نماز جنازہ وغیرہ دکھایا گیا ہے ۔
طیب اردگان اور ترک کی وزیر اعظم وغیرہ اس سیریل کے حمایتی ہیں، البتہ دیکھنے والوں کا دیوانہ پن دیکھا اور جانا ایسا لگتا ہے کہ دیکھنے والوں کو دیکھنے کا نشہ چڑھ گیا ہے۔مسئلہ یہ دریافت کرنا ہے کہ کیا شریعت ایسے سیریل بنانے اور ان کو دیکھنے کی اجازت دیتی ہے؟ایسا سیریل بنانا اور اس کا دیکھنا دونوں کا کیا حکم ہے؟اس طرح کے سیریل پر پیسے خرچ کرنے والوں کا کیا حکم ہے؟
معذرت کے ساتھ یہ سیریل عام ہورہا ہے اس لئے اس کے متعلق مسئلہ پوچھنا مناسب لگا تاکہ اس کے متعلق حکم سب کو معلوم ہوجائے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ہماری تحقیق میں ڈیجیٹل تصویر بھی ناجائز تصویر ہے ،لہذا مذکورہ سیریل میں اورکوئی بھی خرابی نہ ہو تو ناجائز تصاویر کی خرابی ہی اس کےناجائز ہونے کےلیے کافی ہے چہ جائیکہ اس میں اور بھی متعدد شرعی خرابیاں ہوں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved