• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تشہد میں ٹانگ پھیلا کر بیٹھنے والے امام کی اقتداء کا حکم

استفتاء

اگر امام سنت کے مطابق بیٹھ نہ سکتا ہو یعنی ایک ٹانگ آگےنکال کر بیٹھتا ہو، اور متبادل بھی موجود ہو تو کیا اس امام کی اقتدا درست ہے؟

وضاحت مطلوب ہے:کیا مذکورہ امام سجدہ زمین پر کرتا ہے یا اشارہ سے کرتا ہے؟

جواب وضاحت:سجدہ زمین پر کرتے ہیں بس تشہد میں ٹانگ آگے نکال کر بیٹھتے ہیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  امام  چونکہ رکوع سجدہ زمین پر کرتا ہے اس لیے اس کی اقتدا ء  بھی درست ہے ۔

رد المحتار (4/ 325)میں ہے:

(وصح اقتداء متوضئ)لاماء معه(بمتيمم)ولومع متوضئ بسؤرحمارمجتبى(وغاسل بماسح )ولو على جبيرة(وقائم بقاعد)يركع ويسجد؛{ لأنه صلى الله عليه وسلم صلى آخر صلاته قاعدا وهم قيام وأبو بكر يبلغهم تكبيره}.

فتاوی عثمانی (1/381 ) میں ہے:

لازمی اوصاف جس کے بغیر مقتدیوں کی نماز ہی نہیں ہوتی، مندرجہ ذیل ہیں:۱-  امام مسلمان ہو، بالغ ہو، دیوانہ نہ ہو، نشے میں نہ ہو۔۲-  نماز کا طریقہ جانتا ہو۔۔۔۔۔۵-  رکوع اور سجدے پر قادر ہو، اگر کسی بیماری وغیرہ کی وجہ سے وہ رکوع سجدے پر قادر نہ ہو تو وہ تندرست لوگوں کی امامت نہیں کر سکتا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved