- فتوی نمبر: 11-62
- تاریخ: 06 مارچ 2018
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
میں وصی الاسلام اپنی شاپ کی بیرونی دیوار کسی موبائل کمپنی کو رینٹ پر دے رہا ہوں جوOPPOیا vivoموبائل کی پبلیسٹی کے لیے لینا چاہتے ہیں ۔کیونکہ آج کل ہر اشتہار میں مرد اور عورت بھی ہوتے ہیں تو کیا یہ میرے لیے جائز ہے ؟لوگ دیوار پر بڑے tvکی یا جو بڑے پبلیسٹی بورڈ سڑکوں پر ہوتے ہیں وہ بھی لگا سکتے ہیں؟کیا ان لوگوں کو دیوار دینے کی گنجائش ہے ؟
تنقیح :
(1)کیا یہ کمپنیاں صرف اپنے ہی اشتہارات چلائیں گی یا دیگر لوگوں کی تشہیر بھی کریں گی؟
(2)اور اپنے اشتہارات میں مواد کس قسم کا ہو گا ؟کیا ہر اشتہارعورت کی تصویر یا کسی ناجائز مواد پر مشتمل ہو گا؟
جواب :
1۔اپنے چلائیں گی۔
2۔بالعموم عورتوں کی تصویروں پر مشتمل ہوتے ہیں ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
گنجائش ہے ،تاہم احتیاط کریں تو اچھا ہے ۔
توجیہ:
مذکورہ صورت اعانت علی المعصیت کی نہیں ہے نہ ہی سبب جالب کی ہے محض سادہ سبب کی ہے جس میں موجر کو علم بالمعصیت حتمی درجہ میں نہیں ہے یعنی یہ ضروری نہیںکہ معصیت ہی ہو گی ،احتمال معصیت وعدم معصیت دونوں کا ہے اورجو مواد دیا جائے گا وہ ہر صورت معصیت پر مشتمل ہو یہ ایسا بھی نہیںبلکہ مخلوط ہوگا۔اس لیے جائز تو ہے تاہم چونکہ ایسے اشہارات بالعموم تصاویر سے خالی نہیں ہوتے اس لیے کراہت تنزیہی ہو گی
© Copyright 2024, All Rights Reserved