• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

توبہ کرنے سے دنیا کی سزا بھی معاف ہو جاتی ہے

  • فتوی نمبر: 1-20
  • تاریخ: 03 اگست 2004
  • عنوانات:

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علماءدین و مفتیان اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا توبہ کرنے سے آخرت کی سزا کے علاوہ دنیا کی سزا یعنی شرعی تعزیر اور مصیبتیں وغیرہ بھی معاف ہو جاتی ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

واضح رہے کہ توبہ کرنے سے اخروی سزا کے ساتھ دنیاوی سزائیں یعنی حدود اور تعزیرات بھی معاف ہو جاتی ہیں ۔ البتہ بندوں کے حقوق بندوں سے معاف کروانے سے ہی معاف ہوں گے ۔             جیسا کہ فتاویٰ شامی میں ہے:

واجمعوا انها لا تسقط الحد فی الدنیاو فی الردقوله واجمعوا الخ: الظاهر ان المراد انها لا تسقط الحد الثابت عند الحاکم بعد الرفع اليه ۔اما قبله فیسقط الحد بالتوبة. 6/6

والتعزیر لا یسقط بالتوبة کالحدو فی الشافیة لکن هذا مقید بما اذا کان حقا للعبد اما ما وجب حقا لله فانه یسقط۔6/ 130

لیکن دنیاوی سزا کا معاف ہونا اس وقت تک ہے جب تک وہ حاکم کے سامنے ثابت نہ ہو جائے ۔ اور اگر حاکم کے سامنے ثابت ہو جائے تو پھر دنیاوی سزا صرف توبہ سے ساقط نہیں ہو گی۔                                      فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved