- فتوی نمبر: 11-232
- تاریخ: 14 مارچ 2018
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع اس مسئلہ کے بارے میںکہ ایک شخص نے طواف کی حالت میں ایک نابالغ بچہ اٹھا رکھا ہے اسی دوران بچے نے بول وبراز کر دیا اسی کے ساتھ وہ اپنا طواف مکمل کرتا ہے شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے ؟کہ اس شخص کا طواف بلاکراہت ہو جائے گا یا نہیں ؟دم واجب ہو گا یا نہیں ؟مہربانی فرماکر اس کا جواب تفصیل سے دیں ۔
وضاحت مطلوب ہے کہ :
کہ بچے نے جو بول وبراز کیا وہ طواف کرنے والے کے بدن پر یا کپڑوں پر بھی لگا یا نہیں ؟
جواب وضاحت :
نہیں صرف بچے کے پیمپر میں ہی رہا ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں دم تو واجب نہ ہو گا ،باقی کراہت ہو گی یا نہیں ؟اس کی تصریح کسی کتاب میں نہیںمل سکی ۔البتہ فتح القدیر کی مندرجہ ذیل عبارت سے یہ أخذ کیا جاسکتا ہے کہ سوال میں ذکرکردہ صورت میں کراہت بھی نہ ہو گی ۔
فتح القدیر 3/43 میں ہے:
المنع من الطواف مع الثوب النجس لیس لاجل الطواف بل لصیانة المسجد عن ادخال النجاسة وصیانته عن التلویث.
اس عبارت سے معلوم ہوا کہ نجس کپڑے کے ساتھ طواف کی ممانعت اس وجہ سے نہیں کہ طواف کے لیے کپڑے پاک ہو نے چاہیں بلکہ اس وجہ سے ہے تاکہ مسجد میںنجاست داخل نہ کی جائے اور مسجد نجاست میں ملوث نہ ہو جائے ۔مذکورہ صورت میں مسجد تو نجاست میں ملوث نہ ہو گی کیونکہ نجاست پیمپرمیں ہے البتہ مسجد میں نجاست کو داخل کرنا ہے لیکن داخل کرنا قصدا اور ابتداء نہیں ،نیز اس میں مجبوری بھی ہے کہ بچے کو اکیلے چھوڑنا بعض اوقات مشکل ہوتا ہے ۔لہذا مذکورہ صورت میںکراہت بھی نہ ہو گی ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved