- فتوی نمبر: 12-361
- تاریخ: 22 اکتوبر 2018
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
۱۔ ہر طواف کے بعد نفل پڑھنا بہتر ہے یا اگر رش کی وجہ سے دو تین طواف اکٹھے کرکے ایک ساتھ نفل پڑھ لیں ۔
۲۔ اگر وضو کی وجہ سے طواف مکمل نہیں ہوا یا کوئی اور وجہ سے تو جہاں چھوڑا وہیں سے شروع کرنا ہو گا؟اور اگر اگلے دن وہیں سے شروع کرلیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔ ہر طواف کے بعد اس کی دورکعت اس کے ساتھ ہی پڑھنا چاہیں بلاعذر موخرکرنا مکروہ ہے ۔بعض حضرات نے مکروہ تحریمی کہا اور بعض نے تنزیہی ۔اس لیے احتیاط ہی کرنی چاہیے ۔
۲۔ جہاںسے چھوڑا ہے وہیں سے شروع کرسکتے ہیں لیکن دوسرے دن پر لے جانا یا بہت زیادہ فصل کرنا مکروہ ہے ۔
لما في الشامية(582/3)
فقد قال في اللباب : ومفسد للطواف وعد في مکروهاته تفريقة اي الفصل بين اشواطه تفريقا کثيرا
في الشامية(582/3)
ولو خرج منه او من السعي الي جنازة او مکتوبة اوتجديد وضوء ثم عاد بني اي بني علي ما طافه ولا يلزمه الاستقبال
© Copyright 2024, All Rights Reserved