• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

تین بیٹوں، دو بیٹیوں اور بیوی میں وراثت کی تقسیم

استفتاء

ایک مرحوم کی وراثت میں ایک گھر ،ایک گاڑی اور ایک بینک کا لاکر ہے۔ اس کے وارثین میں تین بیٹے، دو بیٹیاں اور ایک بیوی ہے، مرحوم کے والدین  مرحوم سے پہلے ہی فوت ہوگئے تھے اور مرحوم کا سب سے چھوٹا بیٹا مرحوم کی وفات کے بعد فوت ہو گیا  چونکہ یہ غیر شادی شدہ تھا  اس لیے اس کے ورثاء میں  والدہ، دو بھائی اور دو بہنیں ہیں۔اب مرحوم کی وراثت باقی وارثان میں تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ کار کیا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحوم کی وراثت کے کل 1152 حصے کیے جائیں گے جن میں سے مرحوم کی بیوہ کو 186 حصے ( یعنی16.14 فیصد )، مرحوم کے دونوں بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو 322،322 حصے (یعنی 27.95 فیصد فی کس)  اور دونوں بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو161،161حصے( یعنی 13.97 فیصد فی کس  ) ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved