- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 21-361
- تاریخ: جولائی 19, 2024
- عنوانات: طلاق و عدت, خاندانی معاملات
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں میری اور میری بیوی کے درمیان علیحدگی عرصہ تین سال سے ہوئی ہے مگر میں نے ابھی تک طلاق نہیں دی ،نہ ہی لفظا نہ ہی تحریرا،مگر میری بیوی کہتی ہے کہ مجھے شرعی اعتبار سے طلاق واقع ہوگئی ہے،میں اب تمہارے ساتھ نہیں رہنا چاہتی تو اب معلوم یہ کرنا ہے کہ طلاق واقع ہوگئی ہے یا نہیں؟
وضاحت مطلوب ہے کہ بیوی کی اس کہنے کی وجہ کیا ہے؟
جواب وضاحت: بیوی کا کہنا ہے کہ تین سال تک ہمارے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی ،ہم ایک دوسرے سے دور رہ چکے ہیں تولہذا بقول لڑکی کے شریعت میں اگر تین سال تک میاں بیوی ایک دوسرے سے دور رہیں تو طلاق واقع ہو جاتی ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر میاں نے زبانی یا تحریری کوئی طلاق نہیں دی تھی تو محض تین سال تک جدا رہنے سے طلاق نہیں ہوئی۔بیوی کایہ کہنااورسمجھناغلط ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved