- فتوی نمبر: 31-181
- تاریخ: 18 اگست 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > طلاق کا بیان > تین طلاقوں کا حکم
استفتاء
میری شادی مورخہ 2016 میں ہوئی، شادی کے ڈیڑھ سال بعد میں نے اپنی بیوی کو کہا کہ “تجھے میری طرف سے ایک طلاق ہے” پہلی طلاق کے تین سال بعد گھریلو ناچاقیوں کی وجہ سے دوسری طلاق دی اور کہا کہ “تجھے دوسری طلاق دیتا ہوں”دوسری طلاق کے چار سال بعد گھریلو ناچاقیوں کی وجہ سے تیسری طلاق دی اور کہا کہ” تجھے میری طرف سے طلاق ہے” میں نے ایک دوست سے مشورہ کیا ہے جو کہتا ہے کہ طلاق کے بعد تین ماہ کے اندر اگر دونوں رجوع کرلیں تو طلاق نہیں ہوتی۔ کیا یہ بات درست ہے؟
وضاحت مطلوب ہے: پہلی اور دوسری طلاق کے بعد کیا رجوع ہوا تھا؟ اگر رجوع ہوا تھا تو کتنے دن بعد ہوا؟
جواب وضاحت: پہلی طلاق کے سات دن بعد رجوع کیا تھا اور دوسری طلاق کے 20 دن بعد رجوع کیا تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں جن کی وجہ سے میاں بیوی ایک دوسرے پر حرام ہوچکے ہیں لہٰذا اب نہ صلح ہوسکتی ہے اور نہ رجوع کی گنجائش ہے۔
توجیہ:شادی کے ڈیرھ سال بعد ان الفاظ سے کہ “تجھے میری طرف سے ایک طلاق ہے” ایک رجعی طلاق واقع ہوگئی تھی پھر چونکہ عدت کے اندر رجوع ہوگیا تھا لہذا نکاح باقی رہا اور شوہر کے پاس دو طلاقوں کا اختیار رہ گیا تھا اس طلاق کے تین سال بعد ان الفاظ سے کہ “تجھے میری طرف سے طلاق ہے” دوسری طلاق رجعی واقع ہوگئی تھی اس طلاق کے 20 دن بعد عدت کے اندر رجوع ہوگیا تھا لہٰذا نکاح باقی رہا اور شوہر کے پاس ایک طلاق کا اختیار باقی رہ گیا تھا پھر اس کے چار سال بعد شوہر کے ان الفاظ سے کہ “تجھے میری طرف سے طلاق ہے” تیسری طلاق بھی واقع ہوگئی۔ تین طلاقوں کے بعد نہ رجوع ہوسکتا ہے اور نہ صلح ہوسکتی ہے۔
ہندیہ (1/ 473) میں ہے:
«وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها»
بدائع الصنائع (3/283) میں ہے:
اما الطلاق الرجعى فالحكم الاصلى له هو نقصان العدد
بدائع الصنائع فی ترتيب الشرائع (3/ 187) میں ہے:
«وأما الطلقات الثلاث فحكمها الأصلي هو زوال الملك، وزوال حل المحلية أيضا حتى لا يجوز له نكاحها قبل التزوج بزوج آخر؛ لقوله – عز وجل – {فإن طلقها فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره} [البقرة: 230] ، وسواء طلقها ثلاثا متفرقا أو جملة واحدة»
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved