• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تین طلاق کا مسئلہ

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں ******جس کی شادی******کےساتھ مورخہ2017-10-13میں ہوئی تھی ۔مورخہ 2019-12-30میری بیوی کے ساتھ میری موبائل فون پربات ہورہی تھی ،باتوں باتوں میں کرن نصار کےساتھ میرا جھگڑا ہوا اورغصے میں میں نے اسے تین بار یہ کہا’’میں تمہیں طلاق دیتا ہوں ،میں تمہیں طلاق دیتاہوں،میں تمہیں طلاق دیتاہوں ‘‘اورپھر فون بند کردیا ۔

اس کےدومنٹ بعد پھر کرن نصار نے مجھے فون کیا اور کہا کہ تم نے مجھے کیا بولاہے جبکہ میں غصے میں تھا اورمیں نے پھر اسے کہا کہ میں نے تمہیں طلاق دےدی ہےاوریہی لفظ میں نے تین بار دہرایا کہ میں نے تمہیں طلاق دے دی ہے ، اس کےبعد فون بند ہوگیا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوگئی ہیں جن کی وجہ سے نکاح ختم ہوگیا ہے اوربیوی شوہر پرحرام ہوگئی ہے ، لہذا اب نہ صلح ہوسکتی ہے نہ رجوع کی گنجائش ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved