• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تحریری طلاق ثلاثہ

میں*** آج مورخہ 2013-9-13 کو اپنی منکوح*** کو تین طلاق مغلظہ دے دی ہیں۔ آئندہ میرے اس کے ساتھ ازدواجی تعلقات باقی نہ رہے ہیں۔ *** نکاح ثانی کے لیے بالکل آزاد ہے۔

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس کے بارے میں کہ مندرجہ بالا تحریر کے مطابق ***کی بیوی کو طلاق ہو گئی ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں ہو گئیں ہیں۔ اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے، اب نہ رجوع ہو سکتا ہے اور نہ ہی صلح ہو سکتی ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

الکتابة علی نوعين مرسومة و غير مرسومة و نعي بالمرسومة أن يكون مصدراً و معنوناً مثل ما يكتب إلی الغائب …. و إن كانت مرسومة يقع الطلاق نوی أو لم ينو. (4/ 442) فقط و الله أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved