• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تحریری طلاق ثلاثہ

استفتاء

میرے گھر کے قریب ہی میری سالی کا گھر ہے، میں نے سالی  میں خرابی دیکھی اور اپنی بیوی کو سالی سے تعلق ختم کرنے کے لیےکہا۔ جس سے میری ساس کو پتا چلا تو اس نے میری بیوی کو کہا اٹھو میرے ساتھ چلو ہم اس کی بات نہیں مانتے۔ چند دنوں بعد میں نے فون کیا ۔ فون میرے سسر نے  اٹھایا اور مجھے گالیاں دینا شروع کردیں۔ اسی طرح میں نے کئی فون کیے اور سسرال میں سے سب نے گالیاں دیں۔ مجھے بہت غصہ آیا اور آدھے گھنٹے کے اندر اندر میں یہ طلاق نامہ لکھوا دیا۔

جب میں نے طلاق نامہ لکھوایا تو وکیل نے مجھے کہا  تصویریں لاؤ، سائن کرو، انگوٹھے لگاؤ اور پیسے دے دو۔ میں نے کہا کتنے؟ اس نے کہا ہزار روپے، میں نے کہا یہ لو۔ اس نے کہا جاؤ آپ کا کام ہو گیا ہے۔ آپ جاسکتے ہیں۔ زبان سے طلاق کے الفاظ ادا کرنے کو نہ  اس نے کہا نہ میں نے کہے۔ البتہ میں نے سائن کیے تھے اور انگوٹھے لگائے تھے۔ یہ طلاق نامہ میں نے 2012۔ 9۔3 کو لکھوایا اور 2012۔ 9 ۔5 کو انہیں ملا۔

طلاقنامہ وکیل نے ہی بیوی کو ارسال کیا تھا ۔ میں مطلوبہ چیزیں اور سائن کرنے کے بعد وہاں ے چلا آیا۔ میں نے طلاق نامہ سائن کرنے سے پہلے پڑھا نہیں تھا۔

الفاظ طلاق: "اب اپنے تن من دھن پر حرام سمجھتے ہوئے لفظ (ط) سے طلاق ، طلاق، طلاق کہہ کر حرام ، حرام ، حرام قرار دے دیا ہے”۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوچکی یں اب نہ صلح ہوسکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved