- فتوی نمبر: 19-222
- تاریخ: 23 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
میراٹینٹ کی دکان ہے اس کی زکوۃ کا حساب کیسا ہو گا؟کرایہ پر برتن وغیرہ شادی بیاہ اورفوتگی جیسے واقعات میں لوگوں کو ہماری خدمت درکار ہوتی ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جوچیزیں کرایہ پر دی جاتی ہیں ان کی مالیت پر زکوۃ نہیں البتہ جورقم کرائے کی مد میں حاصل ہوتی ہے اس میں سے جتنی رقم زکوۃ کی تاریخ میں موجود ہوگی اس پر زکوۃ ہوگی بشرطیکہ آپ صاحب نصاب ہوں ۔اورجورقم زکوۃ کی تاریخ سے پہلے استعمال میں آگئی اس پر زکوۃ نہیں
© Copyright 2024, All Rights Reserved