- فتوی نمبر: 18-37
- تاریخ: 21 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > علاج و معالجہ
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب!اگر کسی کو بچہ نہ ہوتا ہو تو مرد کاپانی نکال کرعورت کے رحم میں رکھا جاتا ہے جس کی وجہ سے حمل ٹھہر جاتا ہے ۔کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟ڈاکٹروں کے مطابق شوہر کا پانی ہی اپنی بیوی کے رحم میں رکھتے ہیں۔کیا ایسا کرنا اس عورت کےلیے ٹھیک (جائز)ہےجس کابچہ نہ ہوتا ہو؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ایسا کرنے کی گنجائش ہے بشرطیکہ شوہر سے متعلق جو مراحل ہیں وہ کوئی مرد ڈاکٹرپورے کرے اوربیوی سے متعلق جو مراحل ہیں وہ کوئی لیڈی ڈاکٹر پورے کرے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved