- فتوی نمبر: 24-64
- تاریخ: 23 اپریل 2024
- عنوانات: مالی معاملات > آن لائن کمائی > کمپنی و بینک
استفتاء
میں نے ایک آن لائن کمپنی(Meta FX Global) میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے جو ہر مہینہ مجھے گیارہ (11) فیصد نفع دیتی ہے ۔ کوئی مخصوص رقم نہیں دیتی۔ کاروبار کی نوعیت یہ ہے کہ کمپنی ہمارا سرمایہ فارکس ٹریڈنگ (کرنسی کی خرید و فروخت)، کوموڈیٹیز(مختلف اجناس )، کرپٹو کرنسی اور انرجی کے کام میں لگاتی ہے ۔ ہمارے بڑوں نے سوال کیا ہے کہ اس کمپنی میں سرمایہ کاری کرنا اسلام کی روشنی میں جائز ہے یا نا جائز ہے؟ اگر یہ جائز ہے تو آپ مدرسہ کی مہر اور مفتیان کرام کے دستخط کے ساتھ ہمیں فتوی جاری کر دیں تا کہ اس حوالہ سے ہم اپنے بڑوں کو مطمئن کر سکیں۔ جزاک اللہ خیرا
تنقیح: کمپنی کی ویب سائٹ (https://metafxglobal.com )سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق سرمایہ کار کمپنی میں تین قسم کے اکاؤنٹ کے مطابق سرمایہ کاری کر سکتا ہے:
- سٹینڈرڈ اکاؤنٹ(Standard Account): اس میں کم از کم پچاس (50) ڈالر کی سرمایہ کاری ضروری ہے اور کمپنی سات سو تیس (730) دن یعنی دو سال تک روزانہ سرمایہ کاری کی رقم کا اعشاریہ پنتیس تا اعشاریہ چالیس (35 تا 0.40) فیصد نفع ادا کرے گی اور اصل رقم بھی اسی مد میں ادا کر دی جائے گی ، الگ سے اصل رقم واپس نہیں کی جائے گی۔
- پرو اکاؤنٹ(Pro Account): اس میں کم از کم پچاس (50) ڈالر کی سرمایہ کاری ضروری ہے اور کمپنی سات سو تیس (730) دن یعنی دو سال تک روزانہ سرمایہ کاری کی رقم کا اعشاریہ پچیس تا اعشاریہ تیس (25 تا 0.30) فیصد نفع ادا کرے گی اور دو سال بعد معاہدہ کے ختم ہونے پر اصل رقم بھی واپس ادا کی جائے گی۔
- پریمیئم اکاؤنٹ(Premium Account): اس میں کم از کم پچاس (50) ڈالر کی سرمایہ کاری ضروری ہے اور سولہ(16) مہینہ یعنی سواسال تک روزانہ سرمایہ کاری کی رقم کا اعشاریہ پچاس (50) فیصد نفع ادا کرے گی اور سوا سال بعد معاہدہ کے ختم ہونے اصل رقم کا پچیس (25) فیصد بھی واپس ادا کیا جائے گا ۔
کمپنی مذکورہ رقم سے سٹاک مارکیٹ، کرپٹو کرنسی، فاریکس، مختلف اجناس اور توانائی کے منصوبہ جات میں سرمایہ کاری کرتی ہے اور اس سے حاصل شدہ نفع سرمایہ کاروں میں تقسیم کرتی ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
میٹا ایف ایکس گلوبل کمپنی میں سرمایہ کاری کر کے نفع لینا جائز نہیں ہے کیونکہ اس کمپنی میں درج ذیل مفاسد ہیں:
۱) کمپنی سٹاک مارکیٹ ، کرپٹو کرنسی اور فاریکس ٹریڈنگ میں سرمایہ کاری کر کے نفع حاصل کرتی ہے اور پھر وہ نفع آگے تقسیم کرتی ہے جبکہ سٹاک مارکیٹ، کرپٹو کرنسی اور فاریکس ٹریڈنگ کے ذریعے کمائی کرنا جائز نہیں ۔
۲) ایک شخص کی رقم ہو اور دوسراا س سے کاروبار کرے اس کے جائز ہونے کی لیے یہ بھی ضروری ہے کہ آپس میں جو واقعی نفع ہو وہ فیصد کے حساب سے تقسیم ہو جبکہ مذکورہ کمپنی میں سرمایہ کا فیصد ملتا ہے جو کہ ناجائز ہے۔ نیز اصل سرمایہ بھی اسی مد میں ادا کر دیا جاتا ہے بعد میں ادا نہیں کیا جاتا یہ بات بھی ناجائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved