- فتوی نمبر: 33-210
- تاریخ: 23 جون 2025
- عنوانات: مالی معاملات > آن لائن کمائی > مروجہ آن لائن کمپنیاں
استفتاء
آج کل سوشل میڈیا پر مختلف ایپلی کیشنز کا استعمال بہت عام ہوچکا ہے جن میں سے ایک ٹک ٹاک بھی ہے، حال ہی میں’’ ٹک ٹاک‘‘ نے ’’ٹک ٹاک شاپ‘‘ کے نام سے ایک نیا فیچر متعارف کروایا ہے جو تقریباً 10ممالک کے لیے دستیاب ہے، اس فیچر کے ذریعے صارفین مختلف مصنوعات خرید اور بیچ سکتے ہیں۔
ٹک ٹاک شاپ میں ایک سیلر اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے جس کے ذریعے سیلر حضرات اپنی مختلف پراڈکٹس فروخت کرتے ہیں یہ پراڈکٹس سیلر حضرات چائنہ سے سورس(مہیا) کروا کے ٹک ٹاک کے ویئر ہاؤس (گودام) میں رکھوا دیتے ہیں (یہ ویئر ہاؤس مختلف ممالک میں موجود ہیں ان میں پروڈکٹس کو محفوظ کر کے رکھا جاتا ہے پھر آرڈر آنے کے بعد ان پراڈکٹس کو خریدنے والے کی طرف ارسال کیا جاتا ہے) اس کے بعد سیلر حضرات (اکاؤنٹ والے ) ٹک ٹاک کے انفلوئنسر (با اثر موثر افراد جن کو ہزاروں، لاکھوں افراد فالو کرتے ہیں) کو اپنی پروڈکٹس کے سیمپلز بھیجتے ہیں اور ان کے ذریعے ویڈیوز بنوا کر ان ہی(انفلوئنسرز) کے اکاؤنٹ سے ان ویڈیوز کو اپلوڈ کرواتے ہیں اور اس تشہیر کے بدلے سیلر حضرات ان انفلوئنسرز کو رقم دیتے ہیں اس کے بعد ٹک ٹاک ان ویڈیوز کی تشہیر کرتا ہے جس سے سیلر حضرات کی پروڈکٹس فروخت ہوتی ہیں۔اس پورے عمل میں مرد اور خواتین دونوں انفلوئنسرز ہوتے ہیں ۔
میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم ایسی پراڈکٹس کو فروخت کرسکتے ہیں کہ جو مردوں سے متعلق ہوں اور مرد ہی ان کی ویڈیوز بنائیں۔
تنقیح: مصنوعات کی تشہیر کے لیے بننے والی ویڈیوز میں جاندار کا آنا ضروری نہیں ہےاور نہ ہی میوزک کا ہونا ضروری ہے بلکہ یہ ویڈیو بنوانے والے کی مرضی پر منحصر ہے کہ وہ چاہے تو ویڈیو میں جاندار کی تصویر اور میوزک شامل کروائے اور چاہے تو نہ کروائے۔نیز تشہیری ویڈیوز میں مبالغہ آرائی بھی نہیں ہوتی کیونکہ بعد میں ان مصنوعات کو خریدنے والے اس پر رائے بھی دیتے ہیں اور اگر وہ رائے اشتہار کے برعکس ہو تو اس سے منفی اثر پڑتا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ پراڈکٹس کا فروخت کرنا جائز ہے بشرطیکہ ان پراڈکٹس میں کوئی ایسی چیز نہ ہو جس کا فروخت کرنا جائز نہیں مثلا شراب، آلات موسیقی وغیرہ ۔
تو جیہ: مذکورہ صورت میں چونکہ ٹک ٹاک کے ویئر ہاؤس (گودام) والوں کا پروڈکٹس پر قبضہ ٹک ٹاک کے سیلر اکاؤنٹ والے کی نیابت کے طور پر ہے لہذا یہاں بیع قبل القبض کا اشکال بھی نہیں آئے گا
نوٹ: مذکورہ جواب دی گئی معلومات کی حد تک ہے،البتہ Tiktok کی ویب سائٹ سے لی گئی معلومات کے مطابق ٹک ٹاک پر سیلر اکاؤنٹ مخصوص ممالک (امریکہ، برطانیہ، انڈونیشیا، ملائشیا، فلپائن، تھائی لینڈاور ویتنام) کے اکاؤنٹ ہولڈر بنا سکتے ہیں اس لیے مذکورہ ممالک کے علاوہ دوسرے ممالک کے اکاؤنٹ ہولڈر کے لیے غلط بیانی کرکے سیلر اکاؤنٹ بنانا جائز نہیں ہے۔
معلومات کا لنک درج ذیل ہے:
https://ads.tiktok.com/help/article/considerations-when-launching-your-tiktok-shop-journey?lang=en
Note: TikTok Shop is now available in the following markets: Indonesia, Malaysia, the Philippines, Singapore, Thailand, the United Kingdom, the United States, and Vietnam.
رد المحتار (9/22) میں ہے:
لأن قبض الوكيل كقبضه (ای الموکل:از ناقل).
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved