• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ٹائنز کمپنی

استفتاء

خدمت عالیہ میں گذارش ہے کہ ٹائنز نامی ایک عالمی کمپنی کے بارے میں شرعی فتویٰ درکار ہے۔ کیونکہ آج کل ہر علاقے میں لوگ ان کے طریقہ علاج کو اپناتے ہوئے متاثر ہو کر دھڑا دھڑ شامل ہورہے ہیں۔ براہ کرام کمپنی کا مکمل تعارف اور وضاحب ایک شینئر ڈسٹری بیوٹر کی وساطت سے خدمت میں مرسل ہے اور ان کے فون نمبر بھی موجود ہیں اگر کسی جگہ کوئی بات مخفی ہو تو براہ کرم فون پر مطلع فرما کر وضاحت طلب کیجئے گا۔ حضرت مفتی صاحب یہ آپ  کا عظیم احسان ہوگا۔ دلائل واضحة سے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب مرحمت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ کمپنی یعنی ٹائنز کے مارکیٹنگ نظام میں بھی تقریباً وہی خرابیاں ہیں جو گذشتہ کمپنیوں بزناس، شینل اور گولڈن کی وغیرہ میں تھیں۔ لہذا اس کا نظام بھی غیر شرعی  اور ناجائز ہے۔

1۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ زید نے چار خریدار متعارف کروائے۔ پھر وہ ان چاروں کو کچھ تربیت دیتا ہے اور آگے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس کی ترغیب سےان چاروں میں سےہر ایک آگےچار گاہک بناتا ہے ان چاروں میں سے ہر ایک کو 20% کمیشن کمپنی کی طرف سے ملتا ہے اور زید کو بھی 4% کمیشن ملتا ہے اور زید کمپنی کاملازم نہیں ہے اس لیے کمپنی کی طرف سے اجرت کا حقدار نہیں ہے۔ آگے چار گاہک بنانے کا کام زید نے نہیں کیا بلکہ اس کے  بنائے ہوئے گاہکوں نے کیا۔ مال بکوانے پر چار کا کمیشن لینا کسی درجہ میں درست بھی ہو لیکن زید کا کمیشن لینا تو کسی صورت جائز نہیں بنتا۔

2۔ پھر کمیشن ملے تو صرف چار گاہک بنانے پر کیوں ملے؟ ایک گاہک بنانے پر کیوں نہ ملے حالانکہ مال بکوانا تو پایا گیا۔

غرض یہ کام بھی ناجائز ہے اور اس سے پرہیز بھی واجب ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved